وفاقی حکومت کا439یو ٹیلیٹی سٹورز بند کرنے کافیصلہ
پاک بھارت جنگ کی صورت میں دنیا کی 90 فیصد آبادی ختم ہونے کا خدشہ
پنجاب میں نایاب جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا فیصلہ
ایف بی آر نے اراکین پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائر یکٹری جاری کر دی
تازہ تر ین
صفحہ اول
پاکستان
پنجاب
سندھ
کے پی کے
بلوچستان
کشمیر
انٹرنیشنل
ایشیا
عرب ممالک
یورپ
امریکہ
افریقہ
مزید
شوبز
لالی وڈ
بالی وڈ
ہالی وڈ
سپورٹس
کرکٹ
فٹبال
ٹینس
ہاکی
مزید
بزنس
پاکستان
انٹرنیشنل
صحت و سائنس
صحت
سائنس
دلچسپ و عجیب
ٹاک شوز
کالم
شاعری
اشعار
پکوان
پاکستانی کھانے
انڈین کھانے
چائنیز کھانے
باربی کیوں
ڈرنکس
فاسٹ فوڈز
ڈیزرٹس
بیکری آئٹمز
ٹپس
اقوالِ زریں
English Quotes
خلفائے راشدین
اردو ووز
اشفاق احمد اور بانو قدسیہ
قرآن
خوش اخلاقی
دوستی
زندگی
مسلم مفکرین
مغربی مفکرین
مشہور ہستیاں
ماں اور باپ
مرد اور عورت
ارشاد نبویﷺ
اسلامی نام
حکمت
حکایت
اسلام
قرآن مجید
نعت
احادیث
لطیفے
میاں بیوی کے لطیفے
سردار کے لطیفے
پنجابی کے لطیفے
پٹھان کے لطیفے
پپو کے لطیفے
ادبی لطیفے
اردو ووز لطیفے
شرابی کے لطیفے
انفارمیشن
ڈکشنری
ایمرجنسی نمبرز
انٹر نیشنل ڈائیلنگ کوڈز
پاکستان ڈائیلنگ کوڈز
پاکستان پوسٹل کوڈز
پی آئی اے آفسز نمبرز
ریلوے بکنگ نمبرز
پنجاب پولیس اسٹیشن نمبرز
کے پی کے پولیس اسٹیشن نمبرز
بلوچستان پولیس اسٹیشن نمبرز
سندھ پولیس اسٹیشن نمبرز
موبائل ہیلپ لائنز کوڈز
ڈائریکٹری
مزید
ویڈیوز
انٹر نیشنل کرنسی ریٹ
ڈرامہ
ٹی وی چینلز
نیوز چینل
انگلش نیوز چینل
انٹر ٹینمنٹ چینل
سپورٹس چینل
مذہبی چینل
کوکنگ چینل
فلمی چینل
میوزک چینل
بدن سراب نہ دریائے جاں سے ملتا ہے
بدن سراب نہ دریائے جاں سے ملتا ہے
تو پھر یہ خواب کنارہ کہاں سے ملتا ہے
(احمدمحفوظؔ)
مزید اشعار
خوشی سے اپنی ،رسوائی گوارا ہو نہیں سکتی
...
تفصیل
خنجر نہ کمر میں نہ تلوار وہ رکھے
...
تفصیل
خوشامد اے دلِ بیتاب اس تصویر کی کب تک
...
تفصیل
غم زدہ ہیں مبتلائے درد ہیں ناشاد ہیں
زیادہ اس سے کوئی آج تک بتا نہ سکا
لفظ شیریں ہیں اور معنی تلخ
غم حیات کہانی ہے قصہ خواں ہوں میں
شعر کہتے ہو بہت خوب تم اخترؔ لیکن
خوشا وہ دور کہ جب مرکزِ نگاہ تھے ہم
خاک پروانہ کی برباد نہ کر بادِ صبا
خود بھی جی اور مجھے بھی جینے دے
خیال تک نہ کیا اہلِ انجمن نے کبھی
خرد کا نام جنوں پڑ گیا جنوں کا خرد
خالِ لب آفتِ جاں تھا مجھے معلوم نہ تھا
خواب عدم سے چونکے تھے ہم تیرے واسطے
خدا دشمنوں کو نہ وہ کچھ دکھائے
خدا کے واسطے اس کو نہ ٹوکو
علم کہتے ہیں جسے سب سے بڑی دولت ہے یہ
آسماں سے کبھی دیکھی نہ گئی اپنی خوشی
چشم باطن سے دیکھتا ہوں میں
عشرت رفتہ نے جا کر نہ کیا یاد ہمیں
بہت کہتا نہیں میں پستی کو
ایک تصویر محبت ہے جوانی گویا
حُسن کی یہ ادا بھی ہے کتنی حسین
حسرت سے اسکے کوچے کو کیونکر نہ دیکھئے
حساب اصلاً نہ پوچھے مجھ سے میرے زخموں کا
حسرت پہ اس مسافرِ بے کس کی روئیے
حسنِ عمل پہ اپنے نہ بھول اس قدر کہ شیخ
طبع عشرت پسند رکھتا ہوں
صاف ظاہر ہے نگاہوں سے کہ ہم مرتے ہیں
جن کے دم سے شباب تھا زندہ
مزید پڑھیں