اسلام آباد(نیوزڈیسک)صحت ماہرین نے کورونا کے علاج کیلئے علیحدہ ہسپتال مختص کرنے کا مطالبہ کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے بتایا کہ اگرچہ ترقی یافتہ ممالک کیلئے بھی مخصوص بیماریوں کیلئے علیحدہ ہسپتالوں کا قیام مشکل ہے تاہم کورونا وائرس نے اس کا موقع فراہم کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم چک شہزاد میں 250 بستروں پر مشتمل ایک ہسپتال قائم کر رہے ہیں جو کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ہوگا، بارش کے باعث ہسپتال کی تعمیر مکمل ہونے میں تاخیر ہوئی ہے لیکن مجھے امید ہے کہ راتوں رات مکمل ہوجائے گا’۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد یہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہوگا اور بعد میں اس طرح کے ہسپتالوں کی پورے ملک میں نقل تیار کی جائے گی۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ خصوصی ہسپتال وقت کی ضرورت ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہی غلطی اٹلی میں کی گئی تھی، جہاں کورونا وائرس اور دیگر (بیماریوں) کے مریضوں کو ایک ہی انتہائی نگہداشت یونٹوں میں رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے متعدد ہسپتال ایک ہی وقت میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں جس سے بستر اور وینٹیلیٹر حاصل کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 22 جنوری کو پی ایم اے نے صحت حکام کو ایک خط لکھا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے لیے علیحدہ ہسپتال قائم کریں گے، اس کی وجہ سے یہاں تک کہ ایک ایمبولینس ڈرائیور بھی جانتا ہوگا کہ مریض کو کہاں منتقل کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک کہ ہمارے پاس علیحدہ مختص ہسپتال نہیں ہیں ہمیں ایک مربوط نظام قائم کرنا چاہیے تاکہ بستر کی کمی کی وجہ سے مریض نہ مریں۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے اسی طرح ہسپتالوں کو علیحدہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ ایک وہ جو صرف کورونا ئوارس کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں اور دوسرے جو ہر کسی کا علاج کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی ہسپتال کو کورونا وائرس اور غیر دیگر بیماریوں کا بیک وقت علاج نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر کورونا وائرس کے تمام کیسز کا علاج پمز میں کرنا پڑتا ہے تو اس وقت کے لیے دیگر تمام صحت کی خدمات معطل کردی جانی چاہیے تاکہ وائرس سے دوسرے مریضوں میں اور وائرس سے متاثرہ لوگوں کا علاج نہ کرنے والے عملے کے افراد میں اسے پھیلنے سے روکا جاسکے’۔انہوں نے کہا کہ فیڈرل جنرل سروسز اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ہسپتال کورونا کے علاوہ دیگر بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں۔
جنیوا (نیوزڈیسک)عالمی ادارہ صحت (WHO) نے کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اب تک دنیا بھر میں اس وبائی مرض کا شکار ہو کر 3.2 لاکھ سے زیادہ افراد اس دنیا سے رخصت ہو ... تفصیل
بیجنگ (نیوزڈیسک) چینی سائنسدانوں نے یقین کا اظہار کیا کہ کورونا وائرس کا علاج دوا سے ممکن ہو گا۔ اس وباء کیلئے ویکسین کی ضرورت نہیں ہو گی۔تفصیلات کے مطابق چین کی ایک لیبارٹری میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے دوا تیار کی جا رہی ... تفصیل
اسلام آباد(نیوزڈیسک)معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاہے کہ کورونا وبا پر کوئی بھی ملک اکیلے قابو نہیں پاسکتا ، عالمی ادارہ صحت کے رکن ممالک مشترکہ طور پر بہتر طریقے سے وبا سے نمٹ سکتے ہیں ،آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پانچویں ... تفصیل