حضرت جنید بغدادی ؒ اور بیمار کتا
حضرت جنید بغدادیؒ ایک دفعہ بیابان میں جارہے تھے کہ اکہ انہیں ایک لاغر اور زخمی کتا نظر آیا جو بھوک سے مر رہا تھا۔ حضرت جنیدؒ نے اپنی خوراک میں سے آدھی اسے کھلا دی اور وہ اُٹھ بیٹھا۔
سنا ہے کہ حضرت جنیدؒ وہاں سے جاتے وقت رو رہے تھے اور کہ رہے تھے کہ کون جانتا ہے کہ ہم دونوں میں سے اللہ کےنزدیک کون بہتر ہے۔
اس لئے کہ کتا باوجود اپنی تمام بدنامی کے جب مرجائے گا تو اس کو دوزخ میں نہ لے جائیں گے۔(شیخ سعدیؒ)